پچھلے صفحے پر جائیں

صفحہ احباب کو بھیجیں

قطعۂ تاریخِ وفات

بزم جہاں سے توڑ کر ہر رشتۂ حیات اب خفتگانِ خاک کی وہ ہم نشیں ہوئیں مزدہ ملا بہشت کا تاریخ سے عروؔج ریحاؔن آج ساکنِ خلدِ بریں ہوئیں 1427ھ

ہزار رنج و محن سے گزر گئیں لیکن شکن جبیں پہ، زباں پر گلہ نہیں آیا

عروؔج زیدی